وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ ڈنڈے سے لاک ڈاﺅن کامیاب نہیں ہوسکتا،لاک ڈاﺅن اس وقت کامیاب ہوگا جب اس پر عمل کریں گے ، اس وقت سب سے زیادہ خطرہ کورونا کے بجائے غربت ہے ،امریکا اور برطانیہ کے مزدور100 فیصد رجسٹرڈ ہیں، پاکستان میں مزدوروں کا ڈیٹا ہی نہیں،وزیراعظم نے کہاکہ کورونا کے مسئلے میں لوگ ذخیرہ اندوزی کریں گے ،ہمیں خوف ہے گندم کی سمگلنگ کی جائے گی،اس بار جوبھی پیسہ بنانے کی کوشش کرے گا ان کیخلاف سخت ایکشن ہوگا،ہم ذخیرہ اندوزی کرنے والے مالکان کو پکڑیں گے ،خبردار کررہا ہوں اصل مجرموں کو پکڑیں گے ،ذخیرہ اندوزوں کیخلاف سخت ایکشن ہو گا۔
وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ دنیا اس قسم کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیار نہیں تھی ،25 اپریل تک ہمارااندازہ تھا کورونا کے 50 ہزار مریض پاکستان میں ہونگے ،ملک میں کورونا کیسز بڑھ رہے ہیں،ہمیں 15 مئی تک مسائل کا سامنا ہو سکتا ہے ،15سے 25 مئی تک کا دورانیہ بہت اہم ہے ،پوری تیاری کر رہے ہیں کہ مئی کے مہینے کیلئے تیار رہیں ،چین سے ایک بھی کیس پاکستان میں نہیں آیا،26 فروری کو پہلا کیس آیا13 مارچ کو ہم نے لاک ڈاﺅن کا آغاز کیا، 13 کیسز سامنے آنے پر لاک ڈاﺅن شروع کردیا تھا،ہم نے فیصلہ کیا آہستہ آہستہ لاک ڈاﺅن میں نرمی کریں گے ۔
No comments:
Post a Comment